Sad Poetry in urdu
تجھ کو میری ذات سے ہمدردی ہے
یار تجھ سے تو محبت کی توقع تھی مجھے
زندگی کی دوڑ میں تجربہ کچا ہی راہ گیا
ہم سیکھ نہ پایئں فریب اور دل بچہ ہی راہ گیا
خود کو کھودا تو تیری یاد کے کھنڈر نکلے
جانے والے تیرے ٹکڑے میرے اندر نکلے
میں تم تک بہت سے دل دکھا کے پہنچا ہوں
دعا کرو مجھے کوئی بد دعا نہ لگے
بہت بد تمیز اور بد لحاظ ہوں میں
آپ اپنی آنا سمیٹیے اور چلتے بنیے
جھوٹ سننا مان لینا اور اور دھوکہ کھانا
روز کے ہیں کام میرے خاص کیا ہے
ہماری محبّت کو سنبھال کر رکھ
نا اک ہی بار ملے گے زندگی کی طرح
جی چاہتا ہے عشق رد کر دیں
تجھ کو بھول جایئں یعنی حد کر دیں
آؤ آنکھیں ملا کر دیکھتے ہیں
کون کتنا اداس رہتا ہے
میں جذب کر لوں ساری تھکاوٹیں تیری
تو اک بار میرے بازوؤں میں آ تو سہی
کتنا عجیب ہے ان کا اظہار محبّت
روز رولا کے کہتے ہیں اپنا خیال رکھنا
بادل تو بہت ہیں مگر اس شہر میں ہم نے
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں