Sad poetry in urdu
وہاں سے ہاں کی تمنا میں عمر بیت گئی
جہاں نہیں کے سوا دوسرا جواب نہیں
وقت ہر زخم کا مرہم تو نہیں بن سکتا
کچھ درد ہوتے ہیں تمام عمر رولانے والے
نہ کامیاب ہوتا ہے نہ ناکام ہوتا ہے
عشق میں آدمی بس بدنام ہوتا ہے
ہم تو سہہ گئے جاناں
اب تم بھی دل بڑا رکھنا
خیال کیجیے کہیں مر نہ جایئں ہم
بہت زہریلی ہیں خاموشی آپ کی
بہت مان تھا جن پے
بڑے بے ایمان نکلے
یہاں کم نظر کا گزر نہیں
یہاں اہل ظرف کا کام ہے
مان لیتا ہیں برا ہوں
مگر دو چہرے نہیں رکھتا
تم اپنی اچھائی میں مشہور رہو
ہم برے ہیں ہم سے دور رہو
لوگ کہتے ہیں بھول جاؤ اسے
کتنا آسان ہے مشورہ دینا
جن سے دل جڑ جائیں
ان کے بغیر دل نہیں لگتا
nyc bhai
جواب دیںحذف کریں