اپنی ذات کو سمندر کی طرح بناؤ جو اپنے اندر بہت کچھ لینے کے باوجود بھی اوپر سے بلکل
پرسکون ہوتا ہے
ہر وقت طنزیہ لہجہ رکھنے والا اپنا وقار کھو بیٹھتا ہے
ہم بھی کتنے عجیب لوگ ہیں نشانیاں محفوظ رکھتے ہیں اور لوگوں کو کھو دیتے ہیں
پرشان ہونے والوں کو کبھی نہ کبھی سکون مل جاتا ہے لیکن پرشان کرنے والے ہمیشہ سکون کی تلاش میں رہتے ہیں
زندگی بہت خوبصورت ہے
اگر ساتھ چلنے والے منافق نہ ہوں
ڈگریاں درحقیقت تعلیمی اخراجات کی رسیدیں ہوتی ہیں
ورنہ علم تو وہی ہے جو عمل سے ظاہر ہو
اللہ خود ہی سن لیتا ہے
خاموش دلوں کی صدائیں
ٹوٹنے کا مطلب ہمیشہ ختم ہونا نہیں ہوتا
کبھی کبھی ٹوٹنا زندگی کا احساس ہوتا ہے
زندگی ایسے جیو کہ اپنے رب کو پسند آ جاؤ
لوگوں کی پسند تو ہر روز بدلتی رہتی ہے
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں